ومن اعرض عن ذکری فان لہ معیشةضنکا۔۔ (طہ)
اس آیت کی تفسیر میں ایک مفسر لکھتا ہے۔
الضنک کلمة ثقیلةعلی اللسان،
فکیف اذا عاشھا الانسان۔
ضنک ایسا لفظ ہے جو زبان پر بھاری لگتا ہے تو انسان ضنک والی زندگی گزارے گا کیسے؟
یقول طبیب نفسی،
زارنی فی العیادةجمیع فئات المجتمع ماعدا اھل القرآن۔
ایک ماہر نفسیات کہتا ہے،
میرے کلینک میں سوسائٹی کے ہر قسم کے لوگ آئے سوائے اہل قرآن کے۔
یعنی قرآن حکیم سے وابستہ کوئی شخص نفسیاتی مریض نہیں ہوتا۔
((جلال الدین القاسمی))
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں