مامون الرشید نے ایک قصیدہ کہا ،اور شاعر ابو نواس سے پوچھا کہ،اس قصیدے کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟
تو ابو نواس نے کہا کہ ۔
مجھے اس میں بلاغت کی بو محسوس نہیں ہورہی ہے۔
بادشاہ نے حکم دیا کہ اسے ایک مہینہ گدھے کے طویلے میں قید کردیا جائے۔
ایک مہینے کے بعد جب وہ طویلے سے نکل کر بادشاہ کے دربار میں پہنچا تو بادشاہ نے ایک دوسرا قصیدہ پڑھنا شروع کیا تو ابونواس قصیدے کے درمیان ہی میں جانے کے لیے کھڑا ہوگیا۔
بادشاہ نے اسے رکوایا اور پوچھا،کہاں جارہے ہو؟
کہا؛ طویلے کی طرف، جہاں پناہ!
((اردو ترجمہ : جلا ل الدین القاسمی))
واہ مزہ آگیا
جواب دیںحذف کریںہاہاہاہاہاہاہا ہی ہی ہی ہی ہو ہو ہو ہو