jalaluddinqasmi.in

Hafiz Jalaluddin Qasmi's Duroos and Books

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 29 مئی، 2021

وائرل کلپ پر معترضین کے بیجا اعتراضات کے جوابات نمبر 7تا8

وائرل کلپ پر معترضین کے بیجا اعتراض کا جواب نمبر 7:
عبداللہ العلمی اپنی کتاب ،موتمر تفسیر سورةیوسف میں، آیت کریمہ،
وما یؤمن اکثرھم باللہ الاوھم مشرکون۔ کی تفسیر میں لکھتے ہیں۔
ھذا وان فی القرآن کثیرا من الایات التی نزلت فی غیرا لمسلمین تصدق علی المسلمین
ولکن مع الاسف،وجد فینا من العلماء من طمس ھذہ الحقیقة.
وجعل ماکل ینکرہ القرآن ،ھو منزل علی غیر المسلم۔
واماالمسلم فلایصیبہ منہ ادنی غبار ولو کان المسلم متلبسا بکل ما انکرہ کتاب اللہ۔
نعلم ان مشرکی ھذہ الایام شر مکانا من مشرکی الایام القدیمة.
فالمشرکون القدماءکانوا اذا تضایقوا فی البحر دعوااللہ مخلصین لہ الدین۔ولکن مشرکی الیوم لایدعون فی ھذاالحال مخلصین لہ الدین۔
قرآن میں بہت سی آیتیں ہیں جو کافروں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں جو آج کے مسلمانوں پر صادق آتی ہیں مگر ہمارے کچھ علماء ہیں جو اس حقیقت پر پردہ ڈال دیتے ہیں، یہ کہتے ہیں کہ،وہ تمام چیزیں جن پر قرآن نکیر کرتا ہے وہ غیر مسلموں کےلیے نازل ہوئی ہیں۔
رہے مسلمان تو ان کے اوپر ذرہ برابر حرف نہیں آتا ،گرچہ مسلمان ان تمام چیزوں میں سر سے پیر تک ڈوبے ہوئے ہوں، جن پر قرآن نکیر کرتا ہے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ آج کے مشرکین پرانے زمانے کے مشرکین سے بدتر ہیں ۔کیونکہ پہلے کے مشرکین جب دریا میں پھنس جاتے تھے تو صرف اللہ کو مدد کے لیے پکارتے تھے مگر آج کے مشرکین ایسی حالت میں بھی خالص اللہ کو نہیں پکارتے،
کفار یہ کہتے تھے،
ائت بقرآن غیر ھذا او بدلہ۔ (سورہ یونس)
اور آج ایک آدمی خود کو مسلمان کہتا ہے وہ سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائر کرتا ہے کہ قرآن کی 26 آیتیں قرآن سے نکال دی جائیں ۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ شخص اور اس ذہنیت کے لاکھوں نام نہاد مسلمان
ان الذین کذبوا بایاتنا واستکبروا عنھا۔۔ کے دائرے میں نہیں آتے؟

((جلال الدین القاسمی))
۔۔۔
وائرل کلپ پر معترضین کے بیجا اعتراض کا جواب نمبر 8:
والذین کذبوا بایاتنا واستکبروا عنھا اولئک اصحاب النار ھم فیھا خالدون۔(اعراف)
وقد تمسک اصحابنا بھذہ الایة
علی ان الفاسق من اھل الصلاة لایبقی مخلدا فی النار۔
( تفسیر الرازی)
اس آیت سے ہمارے اصحاب نے دلیل پکڑی ہے کہ فاسق جھنم میں جائیگا مگر جھنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا ۔
صاحب محاسن التاویل اس آیت پر لکھتے ہیں۔
وتدل علی ان الجنةتنال بشیئین،
بالاعمال الصالحة واتقاء المعاصی ۔فبطل قول المرجئة .
یہ آیت دلالت کرتی ہے کہ۔
جنت دو چیزوں سے ملے گی۔.
اعمال صالحہ سے۔
اور گناہوں سے بچنے سے۔
تو اس سے مرجئہ کا قول باطل ہوگیا (جو یہ مانتے ہیں کہ اعمال، مدارنجات نہیں ۔)

((جلال الدین القاسمی))

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot

ٹیبز